علی وزیر کی تقریر میں سے چند اہم نکات

عمر وزیر

وانا (جرگہ نیو ز آن لائن ) دو سال  دو مہنیے جیل گزارنے کے بعدپشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما اور  ایم این اے علی وزیر جب اپنے آبائی گاوں وانا پہنچ گئے تو لوگوں نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔علی ویر کے تقریر میں سے چند اہم نکات یہاں پر  ناظرین کے ساتھ شریک کرتے ہیں

علی وزیر نے  تقریر کے آغاز میں کہا کہ بہت عرصے کے بعد میں  وانا  کی سرزمین پر قدم رکھ رہاہوں۔ان قوتوں کے عزائم ایک بار پھر ناکام ہوگئے۔جو یہاں پر بد امنی کے منصوبے بنارہے تھے۔ جس قسم کے بھی دہشت  تھے۔ہم نے ان کے بد امنی کے منصوبے ناکام  بنادیے

میں ایک بار پھر  بتانا چاہتاہوں کہ طالب اور  آرمی آپس  میں بیٹا اور والد کی طرح ہے۔یہ سب آپس میں ملے ہوئے ہیں ۔اب میں نکلاہوں یہ زمین ان کیلیے آگ بناوں گا۔یہاں پر نہ میں مزید اغوا کاری مانتاہوں نہ بھتہ خوری۔ماضی میں بھی میں قتل ہوچکاہوں ۔آگے بھی قربانی کیلیے تیار ہوں ۔

علی وزیر  کا کہنا تھا کہ کہا جارہاہے کہ ریاست ماں ہوتی ہے لیکن یہ کیسی ماں ہے کہ اپنے بچوں کو کھا رہی ہے۔اپنے نوجوانوں کو کھا رہی ہے۔ہم ان کے سامنے کھڑے ہوں گے۔اس بار کیمپ اور کالونی کے سامنے دھرنا دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ گوجرانوالہ  ،گجرات اور شیخوپورہ   سے آئے لوگ  امن کے قیام  اور آئین کی بحالی کیلیے کام نہیں کررہے ہیں بلکہ  یہ بد امنی اور دہشت گردی کیلیے آئے ہیں۔

یہ آپ لوگوں کی ہمت تھی کہ یہاں پر بد امنی کے منصوبے بنائے جارہے تھے لیکن آپ لوگوں کی ہمت نے ناکام بنادیے

آج انگوراڈہ گیٹ،شکئی ،اعظم ورسک اور باقی علاقے کی حالت دیکھ لیں نہ تھری جی فورجی ہے نہ کوئی اور سہولت۔ورنہ عوامی طاقت کے ذیعے بحال کریں گے۔ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں

چھبیس تاریخ کو  میرانشاہ میں امن کیلیے جلسہ کریں گے۔سب جائیں گے۔

ہم علاقے کے ان والدین  سے بھی کہتے ہیں جن کے بچے علاقے  کی بدامنی میں ملوث ہیں کہ اپنے بچوں کو بدامنی پھیلانے سے باز رکھیں

باجواہ دو دفعہ  کراچی جیل آیاتھا انہوں نے پیغام بیجھا   کہ معافی مانگ لو۔ ساتھیوں سمیت میرے ساتھ ملاقات کروں ۔میں نے کہا کہ میں ملک جلات خان کا بھتیجا ہوں  میرے بدن کا گوشت خاک ہوجائے گا۔لیکن میں معافی نہیں مانگوں گا۔

سننے میں آرہاہے کی ایک بار پھر چیک پوسٹوں پر لوگوں کو تنگ کیا جارہا ہے۔ا ب میں آگیاہوں۔یہ چیک پوسٹوں کی بوریاں ان کے سر میں باندھیں گے

اغواکاروں اور حکومت کو آپس میں بات کرنی چاہئے۔یہاں پر ان کے منیجر بھی بیٹھا ہوا ہے۔اگر اغوا کرنا ہو تو اپنا میجر اغوا کریں۔

لر او بر کے نعرے ریاستی اداروں پر ایسے لگتے ہیں جیسا کہ بچھو کسی کو ڈستاہے علی وزیر اور شرکا نے باجواہ تیری معافی،ہائی ہائی  ،باجواہ تیری زندگی شرمندگی شرمندگی اور لراو بر یو نعرہ کے نعرے بھی لگادیے

Related Articles

Back to top button