میراجسم میری مرضی ایک گھٹیا نعرہ

تحریر: ثناء اللہ وزیر

یہ جملہ دراصل ایک مغربی نعرہ” My body My Choice” کا ترجمہ ہے،اور یہی تحریک اسقاط حمل کا حق حاصل کرنے کیلئے شروع کی گئی تھی، جس کا حاصل یہ ہے کہ نوجوانی میں جنسی غلطیاں کرکے مرد پر کوئی فرق نہیں پڑتا جبکہ خواتین کو حمل اور بچے کی صورت میں اپنی غلطی عمر بھر بھگتنی پڑتی ہے، یہ انصاف کے خلاف ہے لہذا خواتین کو بھی ایسی سہولت ہونی چاہیئےکہ وہ اپنی غلطی کے اثرات سے جان چھڑا سکے۔

لیکن ہمارا مذہب اور معاشرہ اس قسم کی بے حیائی کی ہرگز اجازت نہیں دیتا، لہذا یہاں یہ نعرہ نہیں چلے گا ۔

اس نعرہ کو سپورٹ کرنے والے لبرل ادھیڑ عمر کی آنٹیاں ہے اور ینگ(نوجوان) جنریشن کو بھی اس نعرے سے متاثر کر رہا ہے تاکہ عورت مارچ کے نام پر جوان لڑکیاں اپنے ہاتھ میں گھٹیا اور نا قابل سماعت نعرے درج کرکے روڈوں پر عورت مارچ کے نام پر بے حیائی کی آزادی مانگے سکیں۔

پچھلے سال ہونے والے عورت مارچ میں ان کے نعرے:

     میں آوارہ میں بدچلن

شادی کے علاوہ اور بہت کام ہیں

      جھے کیا معلوم تمہارا موزہ کہاں ہے۔

      آؤ کھانا ساتھ بنائیں۔

      لو بیٹھ گئی صحیح سے ۔

     عورت بچہ پیدا کرنے کی مشین نہیں ہے۔

     تمہارے باپ کی سڑک نہیں ہے۔

     اگر دوپٹہ اتنا پسند ہے تو آنکھوں پے باندھ لو۔

     اپنا کھانا خود گرم کرو ۔

    جھے ٹائر بدلنا آتا ہے ۔

     میرا جسم میری مرضی ۔

     تم ریپسٹ ہو ۔

     عورت اب راج کریں گی ۔

     طلاق یافتہ لیکن خوش۔

     تیرے اور میرے پھیپھڑے سیم سیم ۔

      میری غیرت میرا مسئلہ ۔

      میری شرٹ نہیں تمہاری سوچ چھوٹی ہے ۔

       کھیرے سستے کرو صابن مہنگا کرو۔

        ماہواری ہے تو تم ہو۔

کیا یہ خواتین کے حقوق ہوسکتےہیں..؟

دراصل یہ مغرب اور ان کے کارندوں کے نعرے ہیں، اور مغرب کا معاشرہ ایک حیوانی معاشرہ ہے جس کا جی جو چاہے کر سکتے ہے ، انسانوں اور حیوانوں میں صرف یہی فرق ہے کہ انسانوں کے خاندان اور نسلوں کا پتا ہوتا ہے باپ اور ماں کا پتا ہوتا ہے، جبکہ حیوانوں میں ایسا نہیں ہے۔ اور یہی حال مغرب میں بھی ہے، نفسانی اور جنسی بے لگامی جہاں بھی ہیں وہاں خطرناک حد تک زندگی سے مایوسی اور بےمقصدیت کی گٹھا ہے اسی وجہ سے خود کُشیاں عام ہیں، یہی وجہ ہے ان معاشروں میں جو لوگ اسلام کی طرف راغب اور مائل ہوئے وہ بہت خوش اورپرسکون نظر آتے ہیں،ہمیں چاہیے کہ مغرب اور مغرب ذدوں کی ایک تحریکات اور ترغیبات سے منہ موڑ کررہے اور اپنا جسم جو کہ اللہ کی عطا اور امانت ہے اسے اللہ اور گھر والوں کی خوشی اور خوشنودی کے لیے صرف کرے۔

اللہ ہمیں اور ہماری خواتین کو مغرب ذدوں کے ان گندے اور حیا سوز تحریکوں سے محفوظ رکھے۔

آمین ثم آمین

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button