پشتون کلچر ڈے….. چند گزارشات

شمس الحق المسعودي

کلچر یا ثقافت اصطلاح میں کسی قوم کے ان مخصوص روایات، چیدہ چیدہ ملبوسات، اچھے رسوم اور قابل مدح اقدار کو شامل ہے؛ جن کی بقا کی صورت میں ایک قوم دنیا میں اپنی پہچان قائم کرتی ہے۔
کلچر ڈے کے حوالے میں نے پہلے بھی ذکر کیا تھا کہ کلچر ڈے منانا ہمارے رویات میں نہیں ہے بلکہ ہمارے رویات کے خلاف ضرور ہے ۔

لیکن اگر کلچر ڈے منانا ہی ہے تو….!

کلچر ڈے یا کلتور کے دن ایسے سیمینار کا انعقاد کیا جانا چاہئے کہ جس میں پختون قوم کی تاریخ اور ثقافت کو اجاگر کیا جائے.

پختون نوجوان نسل کو اپنے ہیروز اور تاریخی شخصیات سے روشناس کرایا جائے.

پختونوں کو اپنے روایات اور أقدار یاد دلایا جائے۔

اس کے ساتھ ساتھ پشتو ادبی مشاعرے کا اہتمام کیا جائے.

ایسے نظریاتی سیمنارز منعقد کیے جانے چاہئیں جو اپنے نوجوان نسل کی ایسی ذہن سازی کرے کہ جو اپنے آبا و اجداد کی تاریخ کو زندہ کریں…. تاکہ نوجوان نسل ایسا کردار ادا کرسکیں، جن پر ان کے بڑے فخر محسوس کرے اور انہیں بتایا جائے کہ صرف بڑے بالو، مونچھوں، فرینچ کٹ ڈاڑھی ڈیزائن اور بیس گز لمبی شلواروں سے پختون روایات زندہ نہیں ہوتے؛ بلکہ اس کیلئے اخلاقی اور تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے کی ضرورت ہے.
فیس بُک، ٹیک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا پلٹ فورم پر ایسے حرکات و سکنات سے باز آئیں، جو پشتون ولی اور پشتون روایات کے خلاف ہو جو کہ وہ اپنے آبا و اجداد کی عزت کا خفت ہو۔ سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کریں صرف نام و نمود، ڈیسیلار تصاویر اور بے ہودہ وڈیو کیلئے استعمال نہ کریں.

افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ کلچر ڈے منانے والوں میں سے تقریباً نوے فیصد جٹ جاہل ہوتے ہیں، جس کو نہ پشتون تاریخ کا پتہ ہوتا ہے اور نہ پشتون ولی کا….. بس ان کے خصوصیات ٹیک ٹاک اور فیس بُک پر فضول حرکات او سکنات کی وڈیوز اور ڈیسیلار ایڈیٹ شدہ تصاویر سے بڑ کر کچھ نہیں ہوتا…
آپ خود بتائیں کہ ایسے لوگ قوم کیلئے نیک نامی کے سبب بنیں گے یا بد نامی کے.. لہٰذا خوب غور فکر کرکے کلچر ڈے منائیں ایسا نہ ہو آپ کی وجہ سے پوری قوم کی عزت پر آنچ آئے…اور آپ کی وجہ سے پوری قوم بد نام ہوجائے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button